Ahmed Alvi

Add To collaction

01-Apr-2022 غزل


غزل 

مطلب کے بنا ان کی عنایت نہیں ہوتی
بے وجہ یہ کمبخت محبت نہیں ہوتی

دن میں ہے تری یاد تو راتوں کو ترے خواب
کس وقت مجھے تیری ضرورت نہیں ہوتی

بے بات ہی آنکھوں سے چھلک پڑتے ہیں آنسو 
اب ہم سے ترے غم کی حفاظت نہیں ہوتی 

ساقی کا ہو میخانہ یا پھر شیخ کی مسجد
ہر روز اگر جائیں تو عزت نہیں ہوتی

آزادی نہیں اب ہے ہمیں زندگی پیاری 
اب ظلِ الٰہی سے بغاوت نہیں ہوتی 

اب کوئی نہیں حسن میں یکتائے زمانہ 
برپا کسی قامت سے قیامت نہیں ہوتی 

   6
4 Comments

Fareha Sameen

02-Apr-2022 08:35 PM

Nice one

Reply

Simran Bhagat

01-Apr-2022 08:58 PM

Nice

Reply

Manzar Ansari

01-Apr-2022 07:16 PM

Bahut khoob

Reply

Ahmed Alvi

03-Apr-2022 02:06 PM

بہت شکریہ

Reply